سبز تیلا

سبز تیلا

سبز تیلا

سبز تیلا ایک چھوٹا سا، سبزی مائل رنگ کا کیڑا ہے جو مختلف فصلوں اور پودوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ رس چوسنے والا کیڑا Hemiptera آرڈر اور Cicadellidae خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ اپنی چھوٹی جسامت اور تیز رفتاری کی وجہ سے اسے پہچاننا اور کنٹرول کرنا بعض اوقات مشکل ہوتا ہے۔

پہچان:

سبز تیلا کی پہچان

  • جسامت: یہ بہت چھوٹے کیڑے ہوتے ہیں۔ عام طور پر 2 سے 5 ملی میٹر لمبے ہوتے ہیں۔
  • رنگ: ان کا جسم ہلکا سبز یا زرد مائل سبز ہوتا ہے۔
  • شکل: ان کا جسم لمبا اور پتلا ہوتا ہے، جس کے پر مثلثی شکل کے ہوتے ہیں جو جسم کو چھپاتے ہیں۔
  • حرکت: یہ بہت تیزی سے چلتے اور اڑتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں پکڑنا مشکل ہوتا ہے۔
  • منہ کے حصے: ان کے منہ کے حصے سوئی کی طرح ہوتے ہیں جو پودوں کے رس کو چوسنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

زندگی کا دورانیہ:

زندگی کا دورانیہ

سبز تیلا کا زندگی کا دورانیہ درجہ حرارت اور میزبان پودے کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے، لیکن عام طور پر یہ چند ہفتوں سے لے کر چند مہینوں تک محیط ہوتا ہے۔ اس کے زندگی کے مراحل درج ذیل ہیں:

1.   انڈے: مادہ سبز تیلا پودوں کے پتوں کی رگوں، تنوں یا پھلوں کے اندر انڈے دیتی ہے۔ انڈے بہت چھوٹے اور مشکل سے نظر آتے ہیں۔

2.    نوجوان (Nymphs): انڈوں سے نکلنے والے نوجوان چھوٹے، پروں کے بغیر ہوتے ہیں اور بالغوں کی طرح رس چوستے ہیں۔ یہ کئی مراحل (instars) سے گزرتے ہیں، ہر مرحلے میں جلد بدلتے ہیں۔ ان کا رنگ بھی ہلکا سبز ہوتا ہے۔

3.   بالغ (Adults): نوجوان کے آخری مرحلے کے بعد بالغ سبز تیلا پروان چڑھتا ہے۔ بالغوں کے پر ہوتے ہیں اور وہ ایک پودے سے دوسرے پودے پر اڑ سکتے ہیں۔ مادہ بالغ کئی سو انڈے دے سکتی ہے۔

نقصان:

سبز تیلا

سبز تیلا پودوں کو کئی طریقوں سے نقصان پہنچاتا ہے:

  • رس چوسنا: یہ پودوں کے پتوں، تنوں اور پھلوں سے رس چوستے ہیں، جس کی وجہ سے پودے کمزور ہو جاتے ہیں، ان کی نشوونما رک جاتی ہے، پتے پیلے پڑ جاتے ہیں اور مڑ جاتے ہیں۔ شدید حملے کی صورت میں پودا مر بھی سکتا ہے۔
  • زہریلے مادے کا اخراج: رس چوستے وقت یہ لعاب دہن کے ساتھ زہریلے مادے پودوں میں داخل کرتے ہیں، جس سے پتوں کی ساخت متاثر ہوتی ہے اور مختلف قسم کی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔
  • وائرل بیماریوں کا پھیلاؤ: سبز تیلا کئی خطرناک وائرل بیماریوں کا ویکٹر (carrier) کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ ایک بیمار پودے سے رس چوس کر وائرس کو صحت مند پودوں تک منتقل کرتے ہیں، جس سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔
  • کالی پھپھوندی (Sooty Mold): رس چوسنے کے دوران یہ میٹھا مادہ (honeydew) خارج کرتے ہیں، جس پر کالی پھپھوندی نشوونما پاتی ہے۔ یہ پھپھوندی پتوں کی سطح کو ڈھانپ لیتی ہے، جس سے پودوں کی فوٹوسنتھیسز کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

فوائد:

سبز تیلا کا براہ راست کوئی فائدہ نہیں ہے۔ یہ ایک نقصان دہ کیڑا ہے جو فصلوں اور باغبانی کے لیے مسائل پیدا کرتا ہے۔ تاہم بالواسطہ طور پر ان کے وجود کی وجہ سے ان کے قدرتی دشمنوں کی آبادی برقرار رہتی ہے جو ایک صحت مند ماحولیاتی نظام کے لیے ضروری ہے۔

اس کے دشمن:

سبز تیلا کے کئی قدرتی دشمن موجود ہیں جو ان کی آبادی کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں

  • شکاری کیڑے:
    • لیڈی برڈ بیٹل (Ladybird beetle) کے لاروا اور بالغ
    • لیک ونگز (Lacewings) کے لاروا
    • سرفڈ فلائی (Syrphid fly) کے لاروا
    • شکاری بھڑیاں (Predatory wasps)
    • مکڑیاں (Spiders)
  • طفیلی کیڑے (Parasitoids): کچھ چھوٹی بھڑیاں سبز تیلا کے انڈوں اور نوجوانوں میں اپنے انڈے دیتی ہیں، جس سے ان کی نشوونما رک جاتی ہے اور وہ مر جاتے ہیں۔
  • فنگل بیماریاں: بعض فنگل بیماریاں سبز تیلا کی آبادی کو کم کر سکتی ہیں۔

سبز تیلا جہاں نقصان کرتا ہے:

سبز تیلا دنیا کے مختلف حصوں میں پایا جاتا ہے اور مختلف قسم کی فصلوں اور پودوں کو نقصان پہنچاتا ہے

 جن میں سے چند اہم یہ ہیں

  • سبزیاں: بھنڈی، بینگن، ٹماٹر، مرچ، کھیرا، کدو، پالک، سلاد وغیرہ۔
  • دالیں: مونگ، ماش، چنا، ارہر وغیرہ۔
  • تیل دار اجناس: کپاس، سورج مکھی وغیرہ۔
  • باغیاتی فصلیں: آم، لیموں، امرود، انگور وغیرہ۔
  • اناج: مکئی، جوار، باجرہ وغیرہ (کچھ اقسام)۔
  • پھول اور آرائشی پودے: گلاب، گیندہ، سورج مکھی وغیرہ۔

کن ادویات یا کیمیکلز سے ختم ہوتا ہے

سبز تیلا کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف قسم کی کیمیکلز (insecticides) دستیاب ہیں جن کا استعمال فصل اور حملے کی شدت پر منحصر ہوتا ہے۔ کچھ عام استعمال ہونے والی ادویات اور کیمیکلز درج ذیل ہیں

  • پائریتھرائڈز (Pyrethroids):
  • سائپرمیتھرین (Cypermethrin)، ڈیلٹامیتھرین (Deltamethrin)، لیمڈا سائی ہیلوتھرین (Lambda-cyhalothrin) وغیرہ۔ یہ تیز اثر کرنے والی ادویات ہیں لیکن ان کے خلاف مزاحمت پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
  • نیونیکوٹینوئڈز (Neonicotinoids):
  • ایمیڈا کلوپرڈ (Imidacloprid)، تھیامیتھوکسام (Thiamethoxam) وغیرہ۔ یہ  (systemic) ادویات ہیں جو پودوں کے اندر جذب ہو جاتی ہیں اور رس چوسنے والے کیڑوں کو مارتی ہیں۔ تاہم ان کے ماحولیاتی اثرات پر تحفظات موجود ہیں۔
  • آرگینوفاسفیٹس (Organophosphates):
  • کلورپائریفوس (Chlorpyrifos)، ڈائمتھویٹ (Dimethoate) وغیرہ۔ یہ  رابطہ کی ادویات ہیں، لیکن ان کا استعمال بعض ممالک میں ان کی زہریلیت کی وجہ سے محدود ہو گیا ہے۔
  • کاربامیٹس (Carbamates):
  • کاربوفوران (Carbofuran)، کاربارل (Carbaryl) وغیرہ۔ یہ رابطہ اور سسٹیمک  اثر رکھنے والی ادویات ہیں۔
  • بائیوپیسٹیسائڈز (Biopesticides):
  • نیم آئل (Neem oil)، بیووریا باسیانا (Beauveria bassiana)، ورٹیسیلیم لیکانی (Verticillium lecanii) وغیرہ۔ یہ قدرتی طور پر حاصل کیے جانے والے کیڑے مار ادویات ہیں اور کیمیائی ادویات کے مقابلے میں کم زہریلے ہوتے ہیں۔

اہم نوٹ: کسی بھی کیمیکل کا استعمال کرنے سے پہلے، فصل کی قسم، کیڑے کی نوعیت اور حملے کی شدت کو مدنظر رکھیں اور ہمیشہ لیبل پر دی گئی ہدایات پر عمل کریں۔ غیر ضروری اور بے دریغ استعمال ماحولیات اور انسانوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اور کیڑوں میں دواؤں کے خلاف مزاحمت پیدا کر سکتا ہے۔

کتنے دنوں میں ختم ہوتا ہے:

کیڑے مار ادویات کا اثر ان کی قسم، کیڑے کی عمر اور ماحولیاتی حالات پر منحصر ہوتا ہے۔

  • تیز اثر کرنے والی رابطہ کیڑے مار ادویات:
  • یہ کیڑے کے براہ راست رابطے میں آنے پر چند گھنٹوں یا ایک دن کے اندر اثر دکھانا شروع کر دیتی ہیں۔ تاہم، ان کا اثر زیادہ دیر تک نہیں رہتا اور نئے آنے والے کیڑوں کو مارنے کے لیے دوبارہ سپرے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
  • سسٹیمک  کیڑے مار ادویات:
  • یہ پودوں میں جذب ہونے میں کچھ وقت لیتی ہیں (عام طور پر 1-3 دن) اور پھر رس چوسنے والے کیڑوں کو مارنا شروع کر دیتی ہیں۔ ان کا اثر رابطہ کیڑے مار ادویات سے زیادہ دیر تک رہ سکتا ہے۔
  • بائیوپیسٹیسائڈز:
  • ان کا اثر کیمیائی ادویات کے مقابلے میں آہستہ ہوتا ہے اور انہیں کام کرنے میں چند دن لگ سکتے ہیں۔

عام طور پر مناسب کیڑے مار دوا کے صحیح طریقے سے استعمال کے بعد سبز تیلا کی آبادی میں نمایاں کمی 3 سے 7 دنوں کے اندر نظر آنی شروع ہو جاتی ہے۔ تاہم، مکمل خاتمے کے لیے ایک سے زیادہ بار سپرے کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے، خاص طور پر اگر حملہ شدید ہو۔

ایک فصل میں کتنا نقصان کرتا ہے:

سبز تیلا ایک فصل کو بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے، جو حملے کی شدت فصل کی قسم اور پودے کی عمر پر منحصر ہے۔ نقصانات کا تخمینہ درج ذیل ہے:

  • پیداوار میں کمی: ہلکے حملے کی صورت میں پیداوار میں 10-20% تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔ شدید حملے کی صورت میں خاص طور پر اگر بیماریوں کا بھی پھیلاؤ ہو تو پیداوار میں 50% یا اس سے بھی زیادہ کمی ہو سکتی ہے۔ بعض اوقات پوری فصل بھی تباہ ہو سکتی ہے۔
  • معیار میں کمی:
  •  متاثرہ پھل اور سبزیاں چھوٹے بدشکل اور کم غذائیت والے ہو سکتے ہیں جس سے ان کی مارکیٹ ویلیو کم ہو جاتی ہے۔
  • بیماریوں کا پھیلاؤ:
  • وائرل بیماریوں کے پھیلنے سے فصلوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے اور پوری کھیت کو متاثر کر سکتا ہے۔
  • اضافی لاگت:
  • کیڑوں کے کنٹرول کے لیے کیڑے مار ادویات اور محنت پر اضافی خرچ آتا ہے جس سے کاشتکاروں کی آمدنی کم ہوتی ہے۔

سبز تیلا ایک اہم زرعی کیڑا ہے جس پر قابو پانا ضروری ہے۔ مربوط کیڑوں کا انتظام (Integrated Pest Management - IPM) ایک مؤثر طریقہ ہے جس میں کیمیائی، حیاتیاتی اور ثقافتی طریقوں کو ملا کر کیڑوں کی آبادی کو کنٹرول کیا جاتا ہے اور ماحولیات پر منفی اثرات کو کم کیا جاتا ہے۔

غلام یاسین  آرائیں  کہروڑ پکا 

 

Comments

  1. mashAllah kaml ki malomat hain Urdu main Aj tk anti achi aur mukaml maloomat nahee meli hain . allah nap ko traqi dy .

    ReplyDelete
  2. Lajawab sain kamal ki post hay

    ReplyDelete
  3. Urdu MN behtrern aur tafseely maloomat

    ReplyDelete
  4. زبر دzabar dast post he

    ReplyDelete

Post a Comment

Thanks for visit

Popular Posts

گندم کی فصل کی کہانی

کالا تیلا ایک خاموش معاشی قاتل

ڈسکی کاٹن بگ (Dusky Cotton Bug) (Oxycarenus hyalinipennis)