کالا تیلا ایک خاموش معاشی قاتل
فصلوں کا خاموش دشمن
- رس چوسنا: ایفڈ اپنے تیز دھار منہ کے حصوں (stylets) کو پودے کے فلوئم (Phloem) میں داخل کر کے اس کا رس چوستے ہیں۔ یہ فلوئم وہ نالیاں ہیں جو پودے کے تیار کردہ شوگر والے خوراک کو پتوں سے پودے کے دوسرے حصوں تک پہنچاتی ہیں۔ رس چوسنے سے پودا کمزور ہو جاتا ہے، اس کی بڑھوتری سست پڑ جاتی ہے، پتے پیلے پڑ کر مڑ جاتے ہیں اور شدید حملے کی صورت میں پودا سوکھ بھی سکتا ہے۔
- ہنی ڈیو کا اخراج اور سوٹی مولڈ کا پھیلاؤ: ایفڈ رس چوستے وقت شوگر سے بھرپور ایک میٹھا اور چپکنے والا مادہ خارج کرتے ہیں جسے "ہنی ڈیو" (Honeydew) کہتے ہیں۔ یہ مادہ پودے کے پتوں، تنوں اور پھلوں پر جم جاتا ہے۔ اس میٹھے مادے پر سیاہ رنگ کی پھپھوندی آسانی سے اگ جاتی ہے جسے "سوٹی مولڈ" (Sooty Mold) یا "کالی الی" کہتے ہیں۔ سوٹی مولڈ پودے کے متاثرہ حصوں کو ایک سیاہ تہہ سے ڈھانپ لیتا ہے۔ جس سے سورج کی روشنی پتوں تک نہیں پہنچ پاتی۔ اس کے نتیجے میں پودے میں خوراک بنانے کا عمل (Photosynthesis) بری طرح متاثر ہوتا ہے۔پودے کی صحت خراب ہو جاتی ہے اور پھل کا معیار خراب ہو جاتا ہے۔ ہنی ڈیو چیونٹیوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ جو ایفڈ کو ان کے قدرتی دشمنوں سے بچاتی ہیں اور اس طرح ایفڈ کی آبادی میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔
- وائرس کی منتقلی: ایفڈ کئی قسم کے خطرناک پودوں کے وائرس کو ایک پودے سے دوسرے پودے تک منتقل کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ جب ایک ایفڈ کسی وائرس سے متاثرہ پودے کا رس چوستا ہے۔ تو وائرس اس کے منہ کے حصوں یا جسم میں داخل ہو جاتا ہے۔ پھر جب وہ کسی صحت مند پودے پر حملہ کرتا ہے، تو وائرس اس صحت مند پودے میں منتقل ہو جاتا ہے، جس سے وہ پودا بھی بیمار ہو جاتا ہے۔ وائرس سے ہونے والی بیماریاں پودوں کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں اور ان کا کوئی مؤثر علاج موجود نہیں ہوتا۔
غیر جنسی تولید (پارتھینوجینیسس): سازگار موسمی حالات (معتدل درجہ حرارت) میں، مادہ ایفڈ بغیر کسی نر کے ملاپ کے بچے پیدا کرتی ہے۔ یہ بچے انڈوں سے نہیں بلکہ براہ راست زندہ پیدا ہوتے ہیں (Viviparous) اور اپنی ماں کی جینیاتی کاپی ہوتے ہیں۔ یہ عمل بہت تیزی سے ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ایفڈ کی آبادی چند ہی دنوں میں ہزاروں لاکھوں تک پہنچ سکتی ہے۔ یہ نابالغ ایفڈ (Nymphs) کہلاتے ہیں اور یہ بھی پیدا ہوتے ہی پودے کا رس چوسنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ تقریباً ایک ہفتے میں بالغ ہو جاتے ہیں اور پھر خود بچے پیدا کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
- جنسی تولید اور انڈے (سرد علاقوں میں): سرد موسم آنے سے پہلے، کچھ ایفڈ اقسام میں جنسی تولید کا مرحلہ شروع ہوتا ہے۔ اس دوران پروں والے نر اور مادہ ایفڈ پیدا ہوتے ہیں۔ یہ ملاپ کرتے ہیں اور مادہ ایفڈ سردی سے بچنے کے لیے انڈے دیتی ہے۔ یہ انڈے سخت خول والے ہوتے ہیں اور سردیوں کا موسم پودوں کے تنوں، شاخوں یا پتوں کی crevices میں گزارتے ہیں۔ بہار آنے پر ان انڈوں سے نابالغ ایفڈ نکلتے ہیں اور غیر جنسی تولید کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔ گرم علاقوں میں یا گرین ہاؤسز میں ایفڈ سارا سال غیر جنسی تولید کے ذریعے ہی نسل بڑھاتے رہتے ہیں اور انڈے دینے کا مرحلہ نہیں آتا۔
- قدرتی دشمنوں کا استعمال: ایفڈ کے بہت سے قدرتی دشمن موجود ہیں جو انہیں کھا کر یا ان کے اندر انڈے دے کر ان کی آبادی کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ان میں لیڈی برڈ بیٹلز (Ladybug beetles)، لیس ونگز (Lacewings)، ہوور فلائز (Hoverflies)، اور پرجیوی بھڑیں (Parasitic wasps) شامل ہیں۔ ان فائدہ مند کیڑوں کو کھیتوں میں راغب کرنا یا خرید کر چھوڑنا ایفڈ کے نامیاتی کنٹرول کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
- صابن کا محلول (Insecticidal Soap): عام گھریلو صابن یا برتن دھونے والے مائع کا ہلکا محلول بنا کر ایفڈ پر سپرے کرنے سے ان کے نرم جسم پر موجود سانس لینے کے مسام بند ہو جاتے ہیں اور وہ مر جاتے ہیں۔ تقریباً ایک چائے کا چمچ مائع صابن ایک لیٹر پانی میں حل کر کے سپرے کیا جا سکتا ہے۔ سپرے کرتے وقت پتوں کی نچلی سطح پر اچھی طرح چھڑکاؤ کریں۔
- نیم کا تیل (Neem Oil): نیم کے بیجوں سے حاصل کردہ تیل ایفڈ کے خلاف مؤثر ہے۔ یہ نہ صرف ایفڈ کو مارتا ہے بلکہ ان کی خوراک کو بھی متاثر کرتا ہے اور ان کی افزائش نسل کو روکتا ہے۔ نیم کے تیل کو پانی میں ملا کر ہدایات کے مطابق سپرے کریں۔
- پانی کا تیز سپرے: پودوں پر سے ایفڈ کو ہٹانے کے لیے پانی کا تیز پریشر والا سپرے بھی کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ خاص طور پر چھوٹے پودوں یا کم متاثرہ حصوں کے لیے مفید ہے۔ تاہم، یہ طریقہ ایفڈ کو مکمل طور پر ختم نہیں کرتا۔
- پودوں کو ہینڈ پک کرنا: اگر ایفڈ کی تعداد کم ہے یا پودے چھوٹے ہیں، تو انہیں ہاتھ سے ہٹا کر یا کسی صابن والے پانی کے برتن میں گرا کر تلف کیا جا سکتا ہے۔
- ٹرَیپ کراپس (Trap Crops): کچھ ایسے پودے لگانا جو ایفڈ کو اصل فصل سے زیادہ پسند ہوں، ایفڈ کو مرکزی فصل سے دور رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ایفڈ ان پودوں پر حملہ کریں گے اور انہیں وہاں سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
- پودوں کی صحت کا خیال رکھنا: صحت مند اور توانا پودے کیڑوں کے حملے کے خلاف زیادہ مزاحمت رکھتے ہیں۔ پودوں کو مناسب پانی، کھاد اور دیکھ بھال فراہم کر کے ان کی قوت مدافعت بڑھائی جا سکتی ہے۔ نائٹروجن والی کھاد کا زیادہ استعمال ایفڈ کے حملے کو بڑھا سکتا ہے۔
- ملچنگ (Mulching): پودوں کے گرد زمین پر ملچ بچھانے سے ایفڈ کو پودوں تک پہنچنے سے روکا جا سکتا ہے اور کچھ قسم کی ملچ ایفڈ کو دور بھگاتی بھی ہے۔
- امیڈاکلوپرڈ (Imidacloprid): یہ ایک نیونیکوٹینوئڈ (Neonicotinoid) زہر ہے جو کیڑے کے اعصابی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ سیسٹیمک (Systemic) ہوتا ہے یعنی پودا اسے جذب کر لیتا ہے اور جب ایفڈ پودے کا رس چوستا ہے تو زہر اس کے اندر چلا جاتا ہے۔
- ایسیٹامیپرڈ (Acetamiprid): یہ بھی ایک نیونیکوٹینوئڈ ہے اور امیڈاکلوپرڈ کی طرح کام کرتا ہے۔
- فلونیکامیڈ (Flonicamid): یہ ایک پائریڈین کاربوکسامائیڈ (Pyridine carboxamide) زہر ہے جو ایفڈ کے منہ کے حصوں کو مفلوج کر دیتا ہے، جس سے وہ خوراک نہیں چوس سکتے اور بھوک سے مر جاتے ہیں۔
- پائرمیٹروزین (Pymetrozine): یہ بھی فلونکامیڈ کی طرح کام کرتا ہے اور ایفڈ کے خوراک چوسنے کی صلاحیت کو ختم کر دیتا ہے۔
- تھائیمیتھوکسام (Thiamethoxam): ایک اور نیونیکوٹینوئڈ زہر۔
- بائیفینتھرین (Bifenthrin): یہ ایک پائریتھرائیڈ (Pyrethroid) زہر ہے جو کیڑے کے اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے۔ یہ عام طور پر کنٹیکٹ (Contact) زہر کے طور پر کام کرتا ہے۔
- پروفینوفوس (Profenofos): یہ ایک آرگینو فاسفیٹ (Organophosphate) زہر ہے جو کیڑے کے اعصابی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے۔
- کلورفیناپائر (Chlorfenapyr): یہ ایک پرول انسیکٹیسائیڈ (Pyrrole insecticide) ہے جو کیڑے کے میٹابولزم کو متاثر کرتا ہے۔
- ہمیشہ رجسٹرڈ اور منظور شدہ کیڑے مار دوا استعمال کریں۔
- دوا کے لیبل پر دی گئی ہدایات، مقدار اور طریقہ استعمال پر سختی سے عمل کریں۔
- سپرے صبح سویرے یا شام ٹھنڈے اوقات میں کریں تاکہ فائدہ مند کیڑے کم متاثر ہوں۔
- ایک ہی زہر کا بار بار استعمال کرنے سے گریز کریں تاکہ ایفڈ میں قوت مدافعت پیدا نہ ہو۔ مختلف گروپس کے زہر باری باری استعمال کریں۔
- پیداوار کے قریب کٹائی سے پہلے زہروں کا استعمال روک دیں (پری ہارویسٹ انٹرول کا خیال رکھیں)۔
- سپرے کرتے وقت حفاظتی لباس، دستانے اور ماسک پہنیں۔
- کھانے پینے کی اشیاء اور بچوں کو سپرے والی جگہ سے دور رکھیں۔
- لیڈی برڈ بیٹلز (Ladybug Beetles): لیڈی برڈ بیٹلز کے بالغ اور ان کے لاروا دونوں ہی بہت شکاری ہوتے ہیں اور بڑی تعداد میں ایفڈ کو کھاتے ہیں۔ ایک لیڈی برڈ لاروا اپنی زندگی میں سینکڑوں ایفڈ کھا سکتا ہے۔
- لیس ونگز (Lacewings): خاص طور پر سبز لیس ونگز کے لاروا بہت فعال شکاری ہوتے ہیں اور اپنے تیز جبڑوں سے ایفڈ کو پکڑ کر ان کا رس چوستے ہیں۔
- ہوور فلائز (Hoverflies): ہوور فلائز کی بہت سی اقسام کے لاروا ایفڈ کی کالونیوں میں رہتے ہیں اور انہیں کھاتے ہیں۔
- پرجیوی بھڑیں (Parasitic Wasps): یہ چھوٹی بھڑیں ایفڈ کے اندر انڈے دیتی ہیں۔ انڈوں سے نکلنے والے لاروا ایفڈ کے جسم کے اندر ہی پرورش پاتے ہیں اور اسے اندر سے کھا جاتے ہیں۔ متاثرہ ایفڈ سوج کر سخت ہو جاتا ہے اور "ممی" کہلاتا ہے۔ اس ممی سے بعد میں نئی بھڑ نکل آتی ہے۔
- ڈیمسل بگ (Damsel Bugs): یہ پتلے جسم والے شکاری کیڑے ہیں جو ایفڈ اور دیگر چھوٹے کیڑوں کا شکار کرتے ہیں۔
- بِگ آئیڈ بگ (Big-eyed Bugs): ان کی آنکھیں بڑی ہوتی ہیں اور یہ مختلف قسم کے چھوٹے حشرات بشمول ایفڈ کا شکار کرتے ہیں۔
- پودے کی کمزوری اور نشوونما میں رکاوٹ: مسلسل رس چوسنے سے پودے کو اس کی تیار شدہ خوراک سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں پودا کمزور ہو جاتا ہے، اس کی بڑھوتری رک جاتی ہے، اور وہ اپنی پوری صلاحیت کے مطابق نشوونما نہیں پاتا۔ ننھے پودے شدید حملے کی صورت میں مرجھا کر سوکھ سکتے ہیں۔
- پتوں کی خرابی: ایفڈ کے حملے سے پتے پیلے ہو جاتے ہیں، ان کی شکل بگڑ جاتی ہے، وہ مڑ جاتے ہیں (Curling) اور بعض اوقات گر بھی جاتے ہیں۔ پتے کا مڑنا ایفڈ کی ایک واضح علامت ہے۔
- سوٹی مولڈ کی وجہ سے نقصان: ہنی ڈیو پر اگنے والی کالی پھپھوندی (سوٹھی مولڈ) پتوں کی سطح کو ڈھانپ کر انہیں سیاہ کر دیتی ہے۔ یہ پتوں کے مساموں کو بند کر سکتی ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ سورج کی روشنی کو پتوں تک پہنچنے سے روکتی ہے، جس سے پودے کی ضیائی تالیف (Photosynthesis) کا عمل شدید متاثر ہوتا ہے۔ اس سے پودے کی خوراک بنانے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے، جس کا براہ راست اثر پیداوار پر پڑتا ہے۔ پھلوں پر سوٹی مولڈ لگنے سے ان کا بازاری معیار گر جاتا ہے۔
- وائرس کی منتقلی اور بیماری: ایفڈ بہت سے پودوں کے وائرس کے ویکٹر (ناقل) ہوتے ہیں۔ جب ایک ایفڈ کسی وائرس سے متاثرہ پودے سے رس چوس کر کسی صحت مند پودے پر جاتا ہے، تو وائرس اس صحت مند پودے میں منتقل کر دیتا ہے۔ وائرس سے متاثرہ پودے ناقابل علاج بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں جن کی علامات میں پتوں کا رنگ بدلنا، دھبے پڑنا، نشوونما کا رک جانا، پودے کا بونا رہ جانا اور پھل نہ لگنا شامل ہے۔ مثال کے طور پر، کپاس میں پتہ مروڑ وائرس (Cotton Leaf Curl Virus - CLCV) جو سفید مکھی کے ساتھ ساتھ ایفڈ کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے، فصل کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔ اسی طرح، آلو، ٹماٹر، اور دیگر سبزیوں کے کئی وائرس ایفڈ کے ذریعے منتقل ہوتے ہیں۔
- پیداوار اور معیار میں کمی: مندرجہ بالا تمام نقصانات کا مجموعی اثر فصل کی پیداوار کی مقدار اور اس کے معیار پر پڑتا ہے۔ پھل چھوٹے رہ جاتے ہیں، بدشکل ہو سکتے ہیں، یا ان پر سوٹی مولڈ لگنے سے ان کی ظاہری شکل خراب ہو جاتی ہے۔ فصل کی مجموعی پیداوار میں نمایاں کمی واقع ہو سکتی ہے، جس سے کسانوں کو معاشی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
ماشاء اللہ
ReplyDeleteBahut behtreen aur informatic post hy
ReplyDeletenice Dear
ReplyDeleteMashaALLAh jannab bahut piari malomat lkhi hain . urdu mn aisa sbaq amoz mwad kam hi milta hy
ReplyDelete