ڈسکی کاٹن بگ (Dusky Cotton Bug) (Oxycarenus hyalinipennis)

ڈسکی کاٹن بگ (Dusky Cotton Bug)

پہچان

·         بالغ (Adult): ڈسکی کاٹن بگ ایک چھوٹا سا کیڑا ہوتا ہے جو تقریباً 6-8 ملی میٹر لمبا ہوتا ہے۔ اس کا رنگ گہرا بھورا یا سرمئی ہوتا ہے، اور اس کے جسم پر نرم بالوں کی تہہ ہوتی ہے جو اسے دھندلا (dusky) لُک دیتی ہے۔ اس کے بازوؤں پر دھبے اور دھاریاں نمایاں ہوتی ہیں۔

·         بچے (Nymphs): بچوں کا رنگ ہلکا سرمئی یا سبز ہوتا ہے، اور یہ بالغوں سے چھوٹے ہوتے ہیں۔ ان کا جسم نرم ہوتا ہے، اور ابتدائی مراحل میں ان کے پاس پر نہ ہوتے ہیں، لیکن آخری مراحل میں پر تیار ہوتے ہیں۔

·         مادہ (Female): مادہ بگ بالغوں سے کچھ بڑی ہوتی ہیں اور ان کے پیٹ کے حصے میں انڈوں کی موجودگی کی وجہ سے فرق نمایاں ہوتا ہے۔ ان کی افزائش کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔

 

(Oxycarenus hyalinipennis)

میزبان پودے

·         ڈسکی کاٹن بگ کی بنیادی میزبان فصل کپاس (cotton) ہے، لیکن یہ دیگر فصلوں جیسے کہ موسم بہار کی فصل، سویابین، اور کچھ دوسرے نباتاتی خاندانوں (مثلاً مالویسیئ) سے تعلق رکھنے والے پودوں پر بھی حملہ کر سکتا ہے۔

دشمن پودے

·         کوئی مخصوص پودہ جو اس کی افزائش کو روکتا ہو یا اس کے لیے زہریلا ہو۔اب تک واضح طور پر شناخت نہیں ہوا۔ تاہم کچھ غیر متعلقہ جڑی بوٹیاں (جیسے کہ گھاس یا کھرپتوار) اس کے پھیلاؤ کو محدود کر سکتی ہیں اگر انہیں کنٹرول کیا جائے۔

(Oxycarenus hyalinipennis)
دشمن کیڑے

قدرتی دشمنوں میں فائدہ مند کیڑے شامل ہیں جیسے کہ لیڈی بگ بیٹل    (Lady Beetle)

·         اور

·         پراسی پیڈز (Parasitoids) جیسے کہ کچھ مکھیوں اور تتلیوں کی اقسام، جو ان کی افزائش کو روک سکتے ہیں۔

فصل میں نقصان

·         ڈسکی کاٹن بگ پودوں کا رس چوس کر انہیں کمزور کرتا ہے، جس سے پتے زرد پڑ جاتے ہیں اور پیداوار میں کمی آتی ہے۔ یہ کپاس کے بھونڈوں (bolls) کو بھی نقصان پہنچاتا ہے، جس سے بیج خراب ہو سکتے ہیں اور فصلی معیار متاثر ہوتا ہے۔ شدید حملے میں پودوں کی نشوونما رُک جاتی ہے اور خشک ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

فصل میں فوائد

·         اس کیڑے کا کوئی براہ راست فائدہ منظرعام پر نہیں آیا۔ تاہم، اس کے قدرتی دشمنوں کی موجودگی کچھ دیگر نقصان دہ کیڑوں کو کنٹرول کرنے میں مدد دے سکتی ہے، لیکن یہ غیر یقینی ہے۔

متاثرہ فصلیں

·         بنیادی طور پر کپاس متاثر ہوتی ہے، لیکن اس کے علاوہ سویابین، بھنڈی، اور کچھ دوسرے مالویسیئ خاندان کے پودے بھی اس کی زد میں آ سکتے ہیں۔

کنٹرول کے طریقے

·         غیر کیمیائی طریقے: متاثرہ پودوں کو ہٹا کر تباہ کرنا، مٹی کے تیل (kerosene oil) اور پانی کے مکسچر سے سپرے کرنا (10 لیٹر پانی میں 1 لیٹر مٹی کا تیل)، اور فائدہ مند کیڑوں (جیسے لیڈی بگ بیٹل) کی پرورش۔

·         حیاتیاتی کنٹرول: کچھ بیکٹیریا یا فنگس (جیسے بیٹیلیس تھورنجینسس) کا استعمال۔

·         کیمیائی کنٹرول: کیڑے مار دواؤں کا استعمال، لیکن اسے محدود رکھنا چاہیے تاکہ فائدہ مند کیڑوں کو نقصان نہ ہو۔

بچاؤ کی تدابیر

·         پودوں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھنا۔

·         کھیت سے جڑی بوٹیاں اور فضلہ ہٹانا۔

·         وقت پر آبپاشی اور کھاد کا استعمال، جو پودوں کی مزاحمت بڑھاتا ہے۔

·         ابتدائی حملے کی نگرانی اور فوری کارروائی۔

ڈسکی کاٹن بگ کو کنٹرول کرنے والی کچھ عام زرعی ادویات کے نام درج ذیل ہیں

(Oxycarenus hyalinipennis)


·         تھائیا میتھوکسام (Thiamethoxam)

·         پروفینوفوس (Profenofos)

·         لیمڈا سائی ہیلوتھرین (Lambda cyhalothrin)

·         ڈایا فینتھیوران (Diafenthiuron)

·         پروفینوفوس + سائپر میتھرین (Profenofos + Cypermethrin)

·         ایسیٹامیپریڈ (Acetamiprid)

·         امیڈاکلوپریڈ (Imidacloprid)

·         کلورپائریفوس (Chlorpyrifos)

·         فپرونیل (Fipronil)

·         ٹرائی ایزوفوس (Triazophos)

یہ ادویات مختلف تجارتی ناموں سے مارکیٹ میں دستیاب ہو تی ہیں۔ فصل اور علاقے کی مخصوص ضروریات کے مطابق صحیح دوا اور اس کی مقدار کا انتخاب کرنے کے لیے ہارویسٹ ہوریزن کے ماہر زراعت سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

·         نوٹ: ان کیمیکلز کا استعمال احتیاط سے اور تجویز کردہ مقدار میں کرنا چاہیے۔

لائف سائیکل

·         انڈے (Eggs): مادہ بگ کپاس کے پتوں یا تنوں پر انڈے دیتی ہے، جن کی تعداد 50-100 ہو سکتی ہے۔ انڈوں کی شکل چھوٹی اور بیضوی ہوتی ہے۔ جو 5-7 دنوں میں ہیچ ہو کر بچہ پیدا کرتے  ہیں۔

 

·         بچے (Nymphs):   بچے  3-4 ہفتوں تک مختلف مراحل سے گزرتے ہیں۔ جہاں وہ پھیلتے اور پر تیار کرتے ہیں۔

·         بالغ (Adult): نیمفس بالغ کی شکل میں 5-6 ہفتوں میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ بالغ 2-3 ہفتوں تک زندہ رہتا ہے اور اس دوران افزائش جاری رکھتا ہے۔

·         مکمل سائیکل: ایک جنریشن کا دورانیہ تقریباً 6-8 ہفتے ہوتا ہے، اور سال میں متعدد جنریشنز پیدا ہو سکتی ہیں۔ خاص طور پر گرم موسم میں۔



غلام یٰسین آرائیں ہاروسٹ ہوریزن کہروڑ پکا ۔


کچھ مزید معلومات


ڈسکی کاٹن بگ کے انڈوں کی تعداد

ڈسکی کاٹن بگ (Oxycarenus hyalinipennis) مادہ مختلف اوقات میں 2 سے 4 کے چھوٹے گروہوں میں یا انفرادی طور پر تقریباً 20 انڈے 24 گھنٹے میں کئی بار دیتی ہے ۔ یہ انڈے عموماً کھلے ہوئے کپاس کے ٹینڈوں کی روئی پر یا اس کے قریب انفرادی طور پر یا چھوٹے گروہوں میں دیے جاتے ہیں۔ انڈے ہلکے پیلے رنگ کے اور بیضوی یا سگار کی شکل کے ہوتے ہیں۔ درجہ حرارت اور نمی کے لحاظ سے یہ انڈے تقریباً 2 سے 3 دنوں میں ہیچ ہو جاتے ہیں۔

ڈسکی کاٹن بگ مادہ اپنی زندگی میں کئی بار انڈے دیتی ہے۔ ایک بار ملاپ کرنے کے بعد، مادہ 2 دن کے اندر انڈے دینا شروع کر دیتی ہے ۔مادہ کی زندگی 9 سے 13 دن تک ہوتی ہے ۔ اپنی زنداگی میں ایک مادہ 180 سے 260 انڈے دیتی ہے ۔ ان میں سے 88 فیصد بچے بنکلتے ہیں   اور بچوں میں آدھے نر اور آدھے مادہ ہوتے ہیں ۔ اگر وقت پر انہیں کنٹرول نہ کیا جائے تو یہ 60 فیصد فصل کی پیداوار کم کر دیتے ہیں ۔

 

ڈسکی کاٹن بگ کپاس کی فصل کو مختلف طریقوں سے نقصان پہنچاتا ہے:

مجموعی طور پرڈ سکی کاٹن بگ کپاس کی پیداوار اور معیار دونوں کو متاثر کرتا ہے۔

ڈسکی کاٹن بگ کے معاملے میں رس چوسنے کے علاوہ آپ کو یہ علامات بھی نظر آ سکتی ہیں

  • رس چوسنا: بالغ اور بچے دونوں پتوں، پھولوں اور خاص طور پر غیر پختہ ٹینڈوں سے رس چوستے ہیں۔ اس کی وجہ سے پودا کمزور ہو جاتا ہے اور ٹینڈے صحیح طرح سے نہیں کھل پاتے۔
  • روئی کو داغدار کرنا: جب جننگ کے دوران یہ کیڑے کچلے جاتے ہیں تو ان کے جسم سے نکلنے والا مواد روئی کو داغدار کر دیتا ہے، جس سے کپاس کی مارکیٹ میں قیمت کم ملتی ہے۔
  • بیج کا نقصان: یہ کیڑے کچے بیجوں کا رس بھی چوستے ہیں، جس کے نتیجے میں بیج پختہ نہیں ہو پاتا اور اس کا وزن کم رہتا ہے۔ شدید حملے کی صورت میں بیج میں تیل کی مقدار بھی کم ہو سکتی ہے اور اس کی اگنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔
  • چنائی میں پریشانی: کھیت میں ان کی موجودگی چنائی کرنے والے لوگوں کے لیے بھی تکلیف دہ ہو سکتی ہے۔
  • پتوں کا مرجھانا یا پیلا پڑ جانا: رس چوسنے سے پتے اپنی نمی اور غذائیت کھو دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ مرجھا سکتے ہیں یا پیلے پڑ سکتے ہیں۔
  • نشوونما میں کمی: اگر کیڑے بڑی تعداد میں موجود ہوں اور مسلسل رس چوس رہے ہوں تو پودے کی نشوونما رک سکتی ہے۔
  • پتوں کا مڑنا یا بگڑنا: کچھ کیڑوں کے رس چوسنے سے پتے مڑ سکتے ہیں یا ان کی شکل بگڑ سکتی ہے۔
  • چپچپا مادہ (Honey Dew): کچھ رس چوسنے والے کیڑے ایک میٹھا، چپچپا مادہ خارج کرتے ہیں جسے "ہنی ڈیو" کہتے ہیں۔ یہ پتوں پر چمکدار نظر آ سکتا ہے اور اس پر کالی پھپھوندی بھی لگ سکتی ہے۔
  • داغ دھبے: پتوں پر چھوٹے، پیلے یا سفید دھبے بھی نظر آ سکتے ہیں جہاں کیڑوں نے رس چوسا ہو۔
  • ٹینڈوں کا صحیح طرح سے نہ کھلنا.
  • روئی کا داغدار ہونا.

  • متاثرہ بیجوں کا سکڑ جانا اور رنگ بدل جانا.

 

· پروبوسس کیا ہے؟

ا

پروبوسس ایک لمبا نلی نما عضو ہوتا ہے جو اس کیڑے کے منہ کے حصے سے نکلتا ہے۔ یہ ڈسکی کاٹن بگ کو پودوں کے رس کو چوسنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کا ڈھانچہ سخت اور نوکیلا ہوتا ہے۔ جو پودوں کے خلیوں کو چھید کر اندرونی سیال تک رسائی ممکن بناتا ہے۔

· استعمالڈسکی کاٹن بگ اس پروبوسس کو کپاس کے پتوں، تنوں یا ٹینڈوں میں داخل کر کے رس چوستا ہے۔ جس سے پودوں کو نقصان ہوتا ہے۔

· ساخت: پروبوسس بنیادی طور پر دو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے—ایک بیرونی سخت ڈھانچہ (labium) جو اسے سہارا دیتا ہے اور اندرونی نلیاں (stylets) جو چوسنے کا کام کرتی ہیں۔

پروبوسس کا سائز بالغ ڈسکی کاٹن بگ میں تقریباً سے 3 ملی میٹر لمبا ہوتا ہے۔ یہ ان کے جسم کے سائز کے مقابلے میں کافی لمبا ہوتا ہے، جو انہیں پودے کے مختلف حصوں سے رس چوسنے میں مدد دیتا ہے۔

 

 

 

Comments

Post a Comment

Thanks for visit

Popular Posts

گندم کی فصل کی کہانی

کالا تیلا ایک خاموش معاشی قاتل