ریڈ کاٹن بگ Red Cotton Bug

 (Red Cotton Bug)    ریڈ کاٹن بگ

ریڈ کاٹن بگ  ایک عام زرعی کیڑا ہے جو خاص طور پر کپاس کی فصل کو نقصان پہنچاتا ہے۔


پہچان (Identification):

  • جسمانی ساخت: یہ درمیانے سائز کا کیڑا ہوتا ہے جس کی لمبائی تقریباً 10-15 ملی میٹر ہوتی ہے۔
  • رنگ: اس کا رنگ سرخ اور سیاہ ہوتا ہے جس میں اکثر کالے دھبے یا نشانات ہوتے ہیں۔ اس کے پر بھی کالے ہوتے ہیں جن پر سفید دھبے ہوتے ہیں۔
  • جسامت کا فرق: نر اور مادہ میں واضح فرق ہوتا ہے۔ مادہ عام طور پر نر سے بڑی اور جسامت میں موٹی ہوتی ہے۔

  • پروبو سس (Proboscis): اس کی ایک لمبی نوکیلی سونڈ ہوتی ہے جسے یہ پودوں سے رس چوسنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
  • انڈے: مادہ انڈے عموماً زمین میں پودوں کے پتوں کے نیچے یا پودوں کے ملبے میں دیتی ہے۔ انڈے بیضوی شکل کے اور سفید یا پیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔
  • بچہ (Nymph): انڈوں سے بچے نکلتے ہیں جو کہ بالغ کیڑوں سے مشابہت رکھتے ہیں لیکن ان کے پر نہیں ہوتے۔ یہ کئی بار اپنی جلد بدلتے ہیں (molting) اور ہر بار سائز میں بڑے ہوتے جاتے ہیں۔
  • بالغ (Adult): آخری بار جلد بدلنے کے بعد یہ بالغ کیڑے بن جاتے ہیں جن کے پر مکمل طور پر تیار ہوتے ہیں۔ پوری لائف سائیکل موسم اور درجہ حرارت کے لحاظ سے 25 سے 40 دن میں مکمل ہو جاتی ہے۔
 
  • بھنڈی (Okra/Ladyfinger)
  • سورج مکھی (Sunflower)
  • مکئی (Maize)
  • جو (Barley)
  • گنا (Sugarcane)
  • کچھ پھل دار درختیہ خاص طور پر کپاس کے پودوں میں ہی پلتی پھولتی ہے کیونکہ اسے وہاں سے خوراک اور پناہ ملتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ان پودوں میں بھی دیکھی جاتی ہے جن سے یہ خوراک حاصل کرتی ہے جیسے کہ بھنڈی اور سورج مکھی۔
  • اساسن بگ (Assassin Bugs): یہ بڑے شکاری کیڑے ہیں جو ریڈ کاٹن بگ سمیت دوسرے کیڑوں کو پکڑ کر ان کا رس چوس لیتے ہیں۔
  • پریئنگ مینٹڈز (Praying Mantids): یہ بھی بڑے شکاری ہیں جو اپنے طاقتور اگلے پاؤں سے کیڑوں کو پکڑ کر کھا جاتے ہیں۔
  • مکڑیاں (Spiders): مختلف قسم کی مکڑیاں ریڈ کاٹن بگ کو اپنے جال میں پھنسا کر یا شکار کر کے کھاتی ہیں۔
  • گرین لیس ونگز (Green Lacewings): ان کے لاروے ریڈ کاٹن بگ کے بچوں (nymphs) کو کھا جاتے ہیں۔
  • لیڈی برڈ بیٹلز (Ladybird Beetles): ان کے لاروے اور بالغ دونوں ہی چھوٹے کیڑوں اور ان کے انڈوں کو کھاتے ہیں، اگرچہ یہ زیادہ تر ایفڈز (aphids) کے شکاری کے طور پر جانے جاتے ہیں، لیکن یہ ریڈ کاٹن بگ کے چھوٹے بچوں کو بھی کھا سکتے ہیں۔
  • طفیلی بھڑیں (Parasitic Wasps): کچھ قسم کی چھوٹی بھڑیں ریڈ کاٹن بگ کے انڈوں یا بچوں پر اپنے انڈے دیتی ہیں (oviposit)۔ جب بھڑ کے انڈے نکلتے ہیں تو ان کے لاروے ریڈ کاٹن بگ کو اندر سے کھا جاتے ہیں، جس سے میزبان کیڑا مر جاتا ہے۔
  • کچھ چھوٹے پرندے بھی ریڈ کاٹن بگ کو اپنی خوراک کا حصہ بنا سکتے ہیں، خاص طور پر جب ان کی آبادی زیادہ ہو۔
  • فنجائی (Fungi): بعض اوقات فنگل بھی ریڈ کاٹن بگ کو متاثر کر سکتے ہیں جس سے یہ بیمار ہو کر مر جاتے ہیں۔ ان فنجائی کو بائیو پیسٹی سائیڈز کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
  • رس چوسنا: یہ پودوں خاص طور پر ٹینڈوں (bolls) اور بیجوں سے رس چوس کر انہیں کمزور کرتی ہے۔
ب ب ب ب ب ب ب ب  ب
  • بیج کا معیار: یہ بیجوں کو نقصان پہنچاتی ہے جس سے ان کے وزن اور تیل کی مقدار میں کمی آ جاتی ہے۔
  • روئی کا داغدار ہونا: جب یہ ٹینڈوں کو کھاتی ہے تو اس کے فضلے سے روئی پر داغ پڑ جاتے ہیں، جس سے روئی کا معیار گر جاتا ہے اور بازار میں اس کی قیمت کم ہو جاتی ہے۔
  • اوسط نقصان: شدید حملہ کی صورت میں یہ 30% سے 50% تک پیداوار کا نقصان کر سکتی ہے اور بعض اوقات اس سے بھی زیادہ نقصان ہو سکتا ہے۔ روئی کے معیار میں کمی کی وجہ سے مالی نقصان زیادہ ہوتا ہے۔
  • سائن تھیٹک پائری تھرائیڈز
  • نیونیکوٹی نوائیڈز (Neonicotinoids)
  • آرگینو فاسفیٹس (Organophosphates)
  • جیسا  کہ کلور ی  اور میلاتھیان وغیرہ کیونکہ یہ ماحول کے لیے زیادہ نقصان دہ ہیں۔اس لئے آرگینو فاسفیٹس  گروپ کی ادویات کا سپرے بسبب مجبوری کیا جائے ورنہ دیگر ادویات سے کام چلائیں ۔
  • پودوں سے حاصل کردہ ادویات: نیم کا تیل (Neem oil) جیسے قدرتی کیڑے مار ادویات بھی ابتدائی مراحل میں استعمال کی جا سکتی ہیں۔ ادویات کا استعمال ہمیشہ ماہرین کے مشورے اور تجویز کردہ مقدار کے مطابق ہی کرنا چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو اور ماحول کو نقصان نہ ہو

ب ب ب ب  ب ب ب بب 

  ریڈ بگ کی زد میں آنے والی فصلیں :

ریڈ کاٹن بگ بنیادی طور پر کپاس (cotton) کی فصل کو نقصان پہنچاتی ہے لیکن یہ بعض اوقات درج ذیل فصلوں کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے

قدرتی دشمن :

ریڈ کاٹن بگ کے قدرتی دشمنوں (natural enemies) میں کئی شکاری (predators) اور طفیلی کیڑے (parasitoids) شامل ہیں جو اس کی آبادی کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ دشمن درج ذیل ہیں

شکاری کیڑے (Predatory Insects):

طفیلی کیڑے (Parasitoids):

پرندے (Birds):

پیتھوجنز (Pathogens):

قدرتی دشمنوں کا کردار کیڑوں کی آبادی کو متوازن رکھنے میں بہت اہم ہوتا ہے۔ زرعی ادویات کا بے جا استعمال ان قدرتی دشمنوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے اس لیے مربوط کیڑوں کے انتظام میں ان قدرتی دشمنوں کے تحفظ اور فروغ پر زور دیا جاتا ہے۔

 پیداوار نقصان :

ریڈ کاٹن بگ کپاس کی پیداوار کو کئی طریقوں سے نقصان پہنچاتی ہے

زرعی ادویات یا کیمیکلز :

ریڈ کاٹن بگ کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف کیڑے مار ادویات استعمال کی جاتی ہیں

 جن میں سے چند یہ ہیں

جیس کہ سائیپر میتھرین۔ لمبڈا سائی ہیلو تھرین ۔ بائی فینتھرین۔ وغیرہ

جیسا کہ اسیٹا میپرڈ ۔ امیڈا کلوپرڈ وغیرہ

ایک مادہ کی زندگی :

ایک بالغ مادہ ریڈ کاٹن بگ کی زندگی عام طور پر 20 سے 40 دن تک ہوتی ہے لیکن موسمی حالات پر

 منحصر ہوتا ہے۔

ایک مادہ اپنی زندگی میں کتنے انڈے دیتی ہے؟

ایک مادہ ریڈ کاٹن بگ اپنی زندگی میں 100 سے 150 انڈے دیتی ہے۔

انڈوں میں سے کتنے فیصد بچے نکلتے ہیں؟

انڈوں سے بچوں کے نکلنے کی شرح (hatching rate) عام طور پر 70% سے 90% تک ہو سکتی ہے

 جو کہ درجہ حرارت، نمی اور شکاریوں کی موجودگی جیسے عوامل پر منحصر ہے۔

کس موسم میں زیادہ پھلتی پھولتی ہے؟

ریڈ کاٹن بگ گرم اور خشک موسم میں زیادہ پھلتی پھولتی ہے۔ خاص طور پر کپاس کی فصل کے پکنے کے دوران یعنی جولائی سے اکتوبر کے مہینوں میں پاکستان میں اس کا حملہ زیادہ ہوتا ہے۔

نر کی عمر کتنی ہے؟

ب ب ب ب ب بب ب ب بب بب

 نر ریڈ کاٹن بگ کی عمر عام طور پر مادہ سے تھوڑی کم ہوتی ہے، تقریباً 15 سے 30 دن۔

بچے کی عمر کتنی ہے؟

 بچے (nymph) کی عمر یعنی انڈے سے نکلنے کے بعد بالغ ہونے تک کا مرحلہ تقریباً 20 سے 30 دن ہوتا ہے۔ یہ عمر بھی درجہ حرارت اور خوراک کی دستیابی پر منحصر ہوتی ہے۔

ب ب ب ب ب ب ب بب ب ب ب ب

 مزید معلومات اور راہنمائی کے لئے 

غلام یاسین آرائیں  کہروڑ پکا 

کاشت سے برداشت تک کسان کے ساتھ 

Comments

  1. MashaALLAH sain kam de post hey ao we asan urdu day wich . janab da bahoon bahoon shukria

    ReplyDelete
  2. Bahut Achi post hya janab

    ReplyDelete

Post a Comment

Thanks for visit

Popular Posts

گندم کی فصل کی کہانی

کالا تیلا ایک خاموش معاشی قاتل

ڈسکی کاٹن بگ (Dusky Cotton Bug) (Oxycarenus hyalinipennis)